Pages

Saturday, 7 June 2014

بے موسم کی بارش



بے موسم کی بارش میں
سوئی محبت جاگ جاتی ہے
کل جو ہوئی
اچانک شہر میں بارش
تو جھٹ سے تیرا خیال
ساتھ لے آئی
ایسے لگا جیسے خزاں میں
جھونکا ہوا کا آیا ہے
سوکھے سوکھے
بے بو پتوں میں
خوشبو کا احساس لایا ہے
پھر کیا
قطرہ قطرہ تیری یادیں
من کو مہکاتی رہیں
گرج چمک بار بار
دل کی دہلیزیں ہلاتی رہیں
تمیں پتہ ہے
مجھے بے موسمی بارش
ذرا اچھی نہیں لگتی
یہ جب برستی ہے
سنبھلنا بہت مشکل ہو جاتا ہے
تیرے بن میں خوش ہوں
یہ بھانڈا پھوٹ جاتا ہے

No comments:

Post a Comment