Pages

Friday, 12 September 2014

اتنی سی اِک دُعا ہے



اتنی سی اِک دُعا ہے
حسیں چاہتوں کے پھول بخشے، عروج بخشے
تمھاری دُنیا میں روشنی ہو
تمھاری محفل میں خوشیاں ہوں
تمھارے ہونٹوں پہ مُسکراہٹ
کبھی بھی تم تک دکھوں کی دستک نہ پہنچ پائے
تمھاری آنکھوں میں جو ستارے چمک رہے ہیں یونہی چمکتے رہیں ہمیشہ
تمھاری دل تک جُدائیوں، بےوفائیوں کی کوئی اندھیری کِرن نہ 
پہنچے
خُدا کرے کہ ہر اک دل کاقرار لُوٹو
مگر تمھاری پر اک تمنا پر اک خواہش
تمھاری ہونٹوں تک آتے آتے
تمھارے قدموں تک آن پہنچے
جو ہوسکے تو تمھارے حصے کے سب غموں کو میں اپنے اندر اُتار 
لوں
یہ ممکن تو نہیں، لیکن دُعا تو میرا حق ہے
یہ مختصر سی دُعا کا تحفہ سنبھال رکھنا
میری اندھیروں کی فکر چھوڑو
تم بس اپنا خیال رکھنا ۔۔۔

No comments:

Post a Comment