Pages

Friday, 17 April 2015

بڑا ویران موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

sad,sadness,sad girl,pain,cry,crying,tears

بڑا ویران موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

ہر اک جانب تیرا غم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

ہمارا دل کسی گہری جدائی کے بھنور میں ہے

ہماری آنکھ بھی نم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

مرے ہم راہ اگرچہ دور تک لوگوں کی رونق ہے

مگر جیسے کوئی کم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

تمہیں تو علم ہے میرے دل وحشی کے زخموں کو

تمہارا وصل مرہم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

اندھیری رات کی گہری خموشی اور تنہا دل

دیئے کی لو بھی مدھم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

تمہارے روٹھ جانے سے ہم کو ایسا لگتا ہے

مقدر ہم سے برہم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

ہواؤں اور پھولوں کی نئی خوشبو بتاتی ہے

ترے آنے کا موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ

No comments:

Post a Comment