Pages

Saturday, 14 November 2015

شکست


بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ اے شعبدہ گر

تو کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے

کبھی اس حسنِ دل آرا کی بھی تصویر بنا

جو تری سوچ کے خاکوں میں لہو بھرتا ہے

بارہا دل نے یہ آواز سنی اور چاہا

مان لوں مجھ سے جو وجدان مرا کہتا ہے

لیکن اِس عجز سے ہارا مرے فن کا جادو

چاند کو چاند سے بڑھ کر کوئی کیا کہتا ہے

No comments:

Post a Comment