Pages

Saturday, 28 November 2015

یہ تو میں بھی جانتی تھی کہ بچھڑنا تو لازم تھا



گزری ھوئی باتوں کی کتنی عجیب سی تقسیم ھے 
تم نے وہ کہا تھا 
میں نے یہ کہا تھا 
اُن ھی باتوں کی ھر بار ایک نئی سی تفہیم ھے 
سنو میری جان 
یہ تو میں بھی جانتی تھی کہ بچھڑنا تو لازم تھا 
تقدیر کی اٍس کہانی میں وقت ھی بڑا ظالم تھا 
سچ کہوں تو 
جو ھوا ٹھیک ھی ھوا پر جیسے ھوا وہ ٹھیک نہ تھا 
کہانی کے آخر میں 
ھمارا یوں خالی ھاتھ رہ جانا بس ٹھیک نہ تھا

No comments:

Post a Comment