Pages

Thursday, 2 March 2017

سلگ رہا ہے محبت کی آگ ميں وه شخص




















بلا کی دهوپ ميں بهی نخل سايہ دار ہوں ميں
زميں پہ تيری محبت کا اعتبار ہوں ميں

سلگ رہا ہے محبت کی آگ ميں وه شخص
اور اس پہ گرتی ہوئی کوئی آبشار ہوں ميں

تمہارے ہاته سے نکلوں تو بے کس و مجبور
تمہارے ہاته ميں آؤں تو اختيار ہوں ميں

ميں بچنے آئی تهی ليکن بچا رہی ہوں تجهے
تيرے حصار ميں تهی اب تيرا حصار ہوں ميں

پهر اُس کے بعد تو افسوس کا سفر ہے دوست
کہ زندگی ميں تيری صرف ايک بار ہوں ميں

مجهے ہجوم ميں بدلا ہے تيری يادوں نے
کی ايک ہو کے بهی لگتا ہے بے شمار ہوں ميں

تمہيں يقين قمؔر کس ليے ہے دنيا کا
تمہيں تو ميرا پتہ تها وفا شعار ہوں ميں

No comments:

Post a Comment