Pages

Friday, 27 January 2012

وہ کچھ سنتا تو میں کہتا مجھے کچھ اور کہنا تھا



وہ کچھ سنتا تو میں کہتا مجھے کچھ اور کہنا تھا
وہ پل بھر کو جو رک جاتا مجھے کچھ اور کہنا تھا


غلط فہمی نے باتوں کو بڑھا ڈالا یونہی ورنہ
کہا کچھ تھا وہ کچھ سمجھا مجھے کچھ اور کہنا تھا


کمائی زندگی بھر کی اسی کے نام کیوں کر دی
مجھے کچھ اور کرنا تھا مجھے کچھ اور کہنا تھا


کہاں اس نے سنی میری ، سنی بھی ان سنی کردی
اسے معلوم تھا اتنا مجھے کچھ اور کہنا تھا


میرے دل میں جو ڈر آیا، کوئی مجھ میں بھی در آیا
وہیں اک رابطہ ٹوٹا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا

No comments:

Post a Comment