Pages

Monday, 2 April 2012

Aik Nazm



چاند کبھی تو تاروں کی اس بھيڑ سے نکلے

اور مری کھڑکی ميں آئے

بالکل تنہا اور اکيلا

ميں اس کو باہوں ميں بھرلوں

ايک ہی سانس میں سب کی سب وہ باتيں کرلوں

جو ميرے تالو سے چمٹی

دل ميں سمٹی رہتی ہيں

سب کچھ ايسے ہی ہوجائے جب ہے نا

چاند مری کھڑکی ميں آئے، تب ہے نا

No comments:

Post a Comment