Pages

Wednesday, 18 April 2012

ابھی وہ درد باقی ہے




اگرچہ وقت مرہم ہے
مگر کچھہ وقت لگتا ہے
کسی کو بھول جانے میں
دوبارہ دل بسانے میں
ابھی کچھہ وقت لگنا ہے
ابھی وہ درد باقی ہے
میں کیسے نئی الفت میں
اپنی ذات گم کردوں
کہ میرے جسم و وجداں میں
ابھی وہ فرد باقی ہے
ابھی اس شخص کی مجھہ پر
نگاہ سرد باقی ہے
ابھی تو عشق کے رستوں کی
مجھہ پہ گرد باقی ہے
ابھی وہ درد باقی ہے

No comments:

Post a Comment