Pages

Monday, 27 August 2012

تم گئے ہو تو سر شام یہ عادت ٹھہری



لاکھ دوری ہو مگر عہد نبھاتے رہنا 
جب بھی بارش ہو میرا سوگ مناتے رہنا 

تم گئے ہو تو سر شام یہ عادت ٹھہری 
بس کنارے پہ کھڑے ہاتھ ہلاتے رہنا 

جانے اس دل کو یہ آداب کہاں سے آئے 
اس کی راہوں میں نگاہوں کو بچھاتے رہنا 

ایک مدت سے یہ معمول ہوا ہے اب تو 
آپ ہی روٹھنا اور آپ مناتے رہنا 

تم کو معلوم ہے فرحت کہ یہ پاگل پن ہے 
دور جاتے ہوئے لوگوں کو بلاتے رہنا

No comments:

Post a Comment