Pages

Thursday, 27 September 2012

تمہاری زردآنکھوں سےبھی سرد دسمبر بہتا تھا؟



سُناہے ڈائری لکھتے ہو تم ؟
کیسا بھی موسم ہو
تمہارے ہاتھ میں
قلم رہتا ہے
اپنے دل کا سارا بوجھ ہلکا کرتے ہو
کاغذوں سے باتیں کرتےہو
لفظوں کی دنیا بناتےہو
سُناہے ڈائری لکھتے ہو تم ؟
تمہاری ڈائریوں میں چھپا ہے
وہ سب تم نے لکھا ہے
جو تم نے جیا ہے
ڈائریوں کوسجایا ہے
اُنہیں بنایاہے
سُنا ہےبہت چاہ سے رکھتے ہو ؟
سُناہے ڈائری لکھتے ہو تم ؟
مجھے بس ایک بات پوچھنی ہے
کبھی لفظ دسمبربھی لکھا ہے تم نے؟
دسمبر کی سردطویل راتوں میں
!کبھی تو لکھا ہوگا دسمبر کو
کبھی نکلا ہوگاتمہارےقلم سےبھی
دسمبر درد؟
اورلفظوں میں ڈھلا ہوگا
!وہ درد سرد
اتنی ڈائریاں لکھ چکےہو تم تو
مجھے بس یہ بتاؤ
دسمبر لکھا ہے جب بھی تم نے
تمہارے أنسوبھی بہتے تھے؟
تمہاری زردآنکھوں سےبھی
سرد دسمبر بہتا تھا؟
مجھے یہ بتاؤ
وہ آنسو کیسے روکتے ہیں؟
!!سنا ہے
ڈائری لکھتے ہو تم؟

No comments:

Post a Comment