Pages

Thursday, 27 September 2012

اب کہیں جا کے میرے زخم بھرے ہیں


حوصلہ چھوڑ گیا تھا ساتھ نبھانے والا

جانے کس سمت گیا آج وہ جانے والا

آج پھر آنکھ میں آے ہزاروں آنسو


آج پھر یاد وہ آیا ہے بھلانے والا

اب کہیں جا کے میرے زخم بھرے ہیں


دیکھو اب کہیں لوٹ کے آ جاے نہ جانے والا

اے خدا اس کا ہر خواب سلامت رکھنا


غم نہ دیکھے وہ میرے خواب جلانے والا

اب کہیں راہ میں مل جاے تو اتنا کہنا


مر گیا کب کا تیرے ناز اٹھانے والا

No comments:

Post a Comment