آج ہماری آنکھوں سے پھر اشکوں کی برسات ہوئ
گھر آئ پھر سے تاریکی جیون میں پھر رات ہوئ
ہم کو تو جس جس نے دیکھا بولا پاگل دیوانہ
عشق ہمارا پیشہ ٹھہرا عاشقی اپنی ذات ہوئ
بکھری تیرے پیار کی خوشبو جونہی ہم نے موندی آنکھیں
ہوتے ہوتے نیند ہماری یادوں کی بارات ہوئ
ہم سے بھی رکھتے ہو رشتہ فکر بھی تم کو اوروں کی
چاہت میں بھی دنیا داری خود سوچو کیا بات ہوئ
سپنے جیتے آنکھیں ہاریں دل جیتا اور دھڑکن ہارے
بازی اپنے ہاتھ میں تھی پر من مرضی سےمات ہوئ
ڈال دئیے دریا میں گھوڑے آگ لگا دی کشتی کو
ہاتھ میں جس کے سورج قسمت اس کی ساتھ ہوئ
No comments:
Post a Comment