Pages

Tuesday, 25 December 2012

آج پھر تیری یاد مانگی تھی



پھر تیرا ذکر دل سنبھال گیا
ایک ہی پل میں سب ملال گیا

ہو لیے ہم بھی اس طرف جاناں
جس طرف بھی تیرا خیال گیا

آج پھر تیری یاد مانگی تھی
آج پھر وقت ہم کو ٹال گیا

تو دسمبر کی بات کرتا ہے
اور ہمارا تو سارا سال گیا

تیرا ہوتا تو پھٹ گیا ہوتا
میرا دل تھا جو غم کو پال گیا

کون تھا وہ کہاں سے آیا تھا
ہم کو کن چکروں میں ڈال گیا

No comments:

Post a Comment