Pages

Sunday, 20 January 2013

کہا اس نے مجھے بس بد دعا سے خوف آتا ہے


کہا اس نے کہ جب تک دل ہے تب تک میں تمہارا ہوں

کہا میں نے کہ دل کا کیا ہے دل تو بھر بھی سکتا ہے


کہا اس نے مری مجبوریاں کیا تم سمجھتی ہو,,,؟

کہا میں نے مجھے بس روح دیدو جسم بے معنی


کہا اس نے تمہاری شد توں سے خوف آتا ہے


کہا میں نے مجھے مرنے سے بالکل ڈر نہیں لگتا 



کہا اس نے مرا مطلب نہیں تھا وہ جو سمجھی ہو


کہا میں نے محبت میں بھلا مطلب کہاں شامل



کہا اس نے مری آواز پر تم آسکو گی کیا


کہا میں نے بھلا خود کو کوئی آواز دیتا ہے,,, ؟



کہا اس نے سنو تم خوش رہو بس یہ کہوں گا میں


کہا میں نے تمہارا نام میری ہر خوشی ٹہرا



کہا اس نے مجھے بس بد دعا سے خوف آتا ہے


کہا میں نے مری تو ہر دعا میں تم ہی ہوتے ہو



کہا اس نے چلو چھوڑو ابھی جلدی ہے چلتا ہوں


کہا میں نے مری آنکھیں تمہاری منتظر ہوں گی



کہا اس نے عجب پاگل ہو ’ ہو سکتا ہے نا آئوں


کہا میں نے یہی رشتہ تو ہے سانسوں کا جیون سے


کہا اس نے مرے جانے کے دکھ میں تم نہیں رونا


کہا میں نے بنا مہتاب کے راتیں بھی روتی ہیں



کہا اس نے تمہاری چاہتوں کو آزمائوں تو


کہا میں نے دعا کرنا قیامت ہو تو تم آئو



کہا اس نے مری خاطر نصیبوں سے لڑو گی کیا


کہا میں نے مقدر سے دعائیں جیت سکتی ہیں



کہا اس نے غمِ دنیا بہت ہے لڑ کے آتا ہوں


کہا میں نے محبت ڈھال ہو تو جیت قسمت ہے



کہا اس نے چراغوں کو بجھا دو جا رہا ہوں میں


کہا میں نے فقط آنکھیں بجھیں گی اشک جلتے ہیں



No comments:

Post a Comment