Pages

Thursday, 21 February 2013

آکاس بیل


محبت مختصر بھی ہو تو
اُس کو بھولنے میں عُمر لگتی ہے
وہ چہرہ بھول جاتا ہے
مگر اُس سے جُڑی دل کی سبھی یادیں
آکاس بیل کی مانند

روح کے شجر سے شاخ درشاخ
لپٹی ہی رہتی ہیں
انھیں خود سے جُدا کرنے میں
اک عمر لگتی ہے

No comments:

Post a Comment