Pages

Thursday, 21 February 2013

ميری وحشتوں ، ميری يادوں ، ميری تنہائيوں ميں


ہم ميں اور تم ميں
کب يہ طے ہوا تھا
کہ پھر مليں زندگی کے کسی موڑ پر
کب يہ کہا تھا 
کہ بن تمھارے

نہ جی سکیں گے ہم
بہت تڑپائے گا يہ ہجر کا موسم
يہ ساون اور پت جھڑ کا موسم
کب يہ 
طے ہوا تھا
کہ سر شام ہي
تمہاری ياد اُتَر آئے گی
اس دل کے آنگن ميں
اگر يہ سب طے نہيں ہوا تھا تو
برسوں گزر جانے کے بعد بھي
ميری وحشتوں ، ميری يادوں ، ميری تنہائيوں
ميں
صرف تم ہی تم کيوں ہو


No comments:

Post a Comment