Pages

Tuesday, 12 February 2013

رات کے خاموش لمحوں میں




رات کے خاموش لمحوں میں
تنہائ کے ویران جنگل میں
دن بھر کی الجھنیں پریشانیاں
کچھ تلخ حقیقتیں‘کچھ حیرانیاں

جب مجھے تنگ کرنے لگتی ھہیں
آنکھیں میری جلنے لگتی ہیں
ایسے میں تصور تمہارا کرتی ہوں
کیا حسیں نظارا کرتی ہوں

تب میں مانگتی ہوں ایک ہی دعا
کچھ یاد نہیں رہتا اس کے سوا
یونہی ہر لمحہ میرے ساتھ تمہی ہو
زندگی کا سفر پھر کتنا حسیں ہو۔۔۔

No comments:

Post a Comment