رات کے خاموش لمحوں میں
تنہائ کے ویران جنگل میں
دن بھر کی الجھنیں پریشانیاں
کچھ تلخ حقیقتیں‘کچھ حیرانیاں
جب مجھے تنگ کرنے لگتی ھہیں
آنکھیں میری جلنے لگتی ہیں
ایسے میں تصور تمہارا کرتی ہوں
کیا حسیں نظارا کرتی ہوں
تب میں مانگتی ہوں ایک ہی دعا
کچھ یاد نہیں رہتا اس کے سوا
یونہی ہر لمحہ میرے ساتھ تمہی ہو
زندگی کا سفر پھر کتنا حسیں ہو۔۔۔
No comments:
Post a Comment