Pages

Thursday, 21 February 2013

تو بھی بے وفا کہنے لگا ہے


ہم اپنی کھوج میں اب چل پڑے ہیں
ہمارے واسطے یہ دن کڑ ے ہیں

ہوا ئیں بین کرتی جا رہی ہیں
ہمارے د ر د رستوں میں پڑے ہیں

سو تو بھی بے وفا کہنے لگا ہے
تیری خاطر زمانے سے لڑے ہیں

مجھے اس شوخ نے آواز دی ہے
بہت سے پھول ہونٹوں سے جھڑے ہیں

محبت ہا ر کر بھی جی رہے ہیں
ہمارے حوصلے ہیں دل بڑے ہیں

تمناؤں کے اس جلتے بدن میں
تیرے انکار کے نیزے گڑے ہیں


No comments:

Post a Comment