Pages

Tuesday, 26 March 2013

وہ میرا نہیں تو کس کا ہے؟



میرے دل کی ہر ہر دھڑکن میں 
جو جیون بن کے دھڑکتا ہے
وہ میرا نہیں تو کس کا ہے؟

جو ہر سو اک خوشبو بن کر
میری سانسوں میں اترتا ہے

جوراتوں کو میری نیندوں میں
میرے سپنے بن کر آتا ہے

جو آئے تو میرے آنگن میں 
اک نور اتر سا جاتا ہے

وہ زلفیں کبھی جو پھیلا دے
تو شب کا سماں ہو جاتا ہے

چہرہ جو وہ دکھلائے تو
پھر شب میں اجالا ہوتا ہے

اُس کو دیکھوں تو آنکھوں میں
اک چاند اتر سا جاتا ہے

جو چاند کبھی اُسے دیکھ لے تو
وہ خود شرما سا جاتا ہے

آنکھیں جو اُسکی جھیل سی ہیں
میرا دل بس ڈوبا جاتا ہے

یہ ہونٹ جب اُسکے ہلتے ہیں
کوئی پھول کِھلا سا جاتا ہے

وہ بولے تو یوں لگتا ہے
اک جھرنا بہتا جاتا ہے

اُس کو سوچوں تو یادوں میں 
اِک گلشن کِھل کِھل جاتا ہے

اُس گلشن کا پتہ پتہ 
بس اُسکی بات سناتا ہے

اُسکی باتیں جب سنتا ہوں
میرا دل پگھلا سا جاتا ہے

جب دل پگھلے اُس کی خاطر
تو چین میرا لُٹ جاتا ہے

جب چین میرا لُٹ جاتا ہے
اُسے بھولنے کو دل کرتا ہے

اُسے بھولنا چاہوں جتنا رضا
وہ اُتنا ہی یاد آتا ہے

وہ جتنا مجھے یاد آتا ہے
مجھے اتنا ہی تڑپاتا ہے

وہ میرا نہیں تو کس کا ہے ؟؟؟

No comments:

Post a Comment