Pages

Monday, 29 April 2013

ہمیں تو ایک نظر سے نواز اے ساقی


ہم اپنی شام کو جب نذر_جام کرتے ہیں
ادب سے ہم کو ستارے سلام کرتے ہیں

گلے لگاتے ہیں دشمن کو بھی سرور میں ہم
بہت برے ہیں مگر نیک کام کرتے ہیں

سجائیں کیوں نہ اسے یہ سراۓ ہے دل کی
یہاں حسین مسافر قیام کرتے ہیں

حیات بیچ دیں تھوڑے سے پیار کے بدلے
یہ کاروبار بھی تیرے غلام کرتے ہیں

ہمیں تو ایک نظر سے نواز اے ساقی
ہم اپنے ہوش و خرد تیرے نام کرتے ہیں

"قتیل" کتنے سخن ساز ہیں یہ سناٹے
سکوت شب میں جو ہم سے کلام کرتے ہیں


No comments:

Post a Comment