Pages

Wednesday, 17 April 2013

اب تُو بھی لئے پھرتا ہے اک داغِ جدائی



اک عمر سے میں بات یہی سوچ رہا ہوں
تم چھوڑ نہ دو ساتھ یہی سوچ رہا ہوں

ٹوٹا ہے مرے دل کی طرح تیرا فسوں بھی
اے شہرِ طلسمات! یہی سوچ رہا ہوں

کب روح میں اُترے گا تری روح کا پَرتَو
کب ہو گی ملاقات یہی سوچ رہا ہوں

اب تُو بھی لئے پھرتا ہے اک داغِ جدائی

 

اک جیسے ہیں حالات یہی سوچ رہا ہوں
دن سارا گزارا ہے بقا کوئے بتاں میں
گزرے گی کہاں رات یہی سوچ رہا ہوں

No comments:

Post a Comment