Pages

Thursday, 27 June 2013

کیسے کوئی ہم کو جُدا اب کر پائے گا


ننگے پائوں سفر کیا اور
بیت اللہ کو سامنے پا کر
حاضر ناظر جان کے رب کو
حجِرا سود چھو کر میں نے
اپنی اُنگلی کی پوروں سے
کعبے کی دیوار پہ جاناں…!
رب کے نام، وفائوں کا پیغام لکھا ہے
اپنا تیرا نام لکھا ہے
کیسے کوئی ہم کو جُدا اب کر پائے گا
دردِ جدائی اپنی موت ہی مر جائے گا

No comments:

Post a Comment