اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
چار سو گونجتی رسوائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
کوئی لمحہ ہو تِری یاد میں کھو جاتے ہیں
اب تو خود کو بھی میسر نہیں آپاتے ہیں
رات ہو دن ہو ترے پیار میںہم بہتے ہیں
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
اَب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
جو بھی غم آئے اُسے دل پہ سہا کرتے تھے
ایک وہ وقت تھا ہم مل کے رہا کرتے تھے
اب اکیلے ہی زمانے کے ستم سہتے ہیں
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
ہم نے خوداپنے ہی رستے میں بچھائے کانٹے
گھر میں پھولوں کی جگہ لاکے سجائے کانٹے
زخم اس دِل میں بسائے ہوئے خود رہتے ہیں
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسی کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
یوں تو دنیا کی ہر اک چیزحسیں ہوتی ہے
پیار سے بڑھ کے مگر کچھ بھی نہیں ہوتی ہے
راستہ روک کے ہر اک سے یہی کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
چار سو گونجتی رسوائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو……….
No comments:
Post a Comment