Pages

Monday, 24 June 2013

ہجر کی سخت سرد راتوں میں


آخری خط نہ پڑھ سکا میں بھی
آس کیا دیتا رو دیا میں بھی

صرف سننے کی تاب تھی شاید
وہ بھی خاموش ، چپ رہا میں بھی

ہجر کی سخت سرد راتوں میں
وہ بھی جلتا رہا ، جلا میں بھی

آج وہ ’’آپ‘‘ پر ہی ٹھہرا رہا
فاصلہ رکھ کے ہی ملا میں بھی

اوڑھ لی اُس نے چہرے پر رونق
سامنے سب کے خوش رہا میں بھی

غلطی سے آنکھیں چار ہوتے ہی
سخت محتاط تر ہوا میں بھی

وہ بھی اُلٹی کتاب پڑھنے لگا
.کل کے اخبار میں چھُپا میں بھی

No comments:

Post a Comment