Pages

Thursday, 26 September 2013

راہِ عشق میں واپسی کے راستے نہیں رہتے


راہِ عشق میں واپسی کے راستے نہیں رہتے
جو اس راہ میں بھٹک جائیں وہ کہیں کے نہیں رہتے

محبتوں میں دوریاں کوئی معنی نہیں رکھتیں
دل جو دل کے قریب ہوں تو فاصلے نہیں رہتے

محبت خود ہی سکھا دیتی ہے راضی با رضا ہونا
جب عشق کامل ہو جائے تو پھر گلے نہیں رہتے

محبتوں میں وفاؤں کا تسلسل بھی ضروری ہے
ربط ٹوٹ جائے تو وہ سلسلے نہیں رہتے

آؤ اس کی یادوں کو ہمسفر کر لیں کنول
اتنی بڑی دنیا میں یوں اکیلے نہیں رہتے 


No comments:

Post a Comment