Pages

Sunday, 29 January 2012

کاش لمحہ لمحہ تیرے ساتھ ہی بسر ہوتا



کاش لمحہ لمحہ تیرے ساتھ ہی بسر ہوتا
خوب ہوتا جو میں تیری روح کا محور ہوتا
تیری ان جھیل سی آنکھوں میں میرا گھر ہوتا
تیری آنکھیں جو دیکھتیں میں وہ منظر ہوتا
کبھی پتجھڑ
کبھی رم جھم
کبھی ساون
کبھی بادل
کبھی پنچھی
کبھی امبر ہوتا
تیری امید کا حاصل
تیری کوشش کا صلہ
میں تیرے عشق ،تیرے صبر کاثمر ہوتا
کیا خوب ہوتا جو میں تیری روح کا محور ہوتا
کاش لمحہ لمحہ تیرے ساتھ ہی بسر ہوتا




No comments:

Post a Comment