کاش لمحہ لمحہ تیرے ساتھ ہی بسر ہوتا
خوب ہوتا جو میں تیری روح کا محور ہوتا
تیری ان جھیل سی آنکھوں میں میرا گھر ہوتا
تیری آنکھیں جو دیکھتیں میں وہ منظر ہوتا
کبھی پتجھڑ
کبھی رم جھم
کبھی ساون
کبھی بادل
کبھی پنچھی
کبھی امبر ہوتا
تیری امید کا حاصل
تیری کوشش کا صلہ
میں تیرے عشق ،تیرے صبر کاثمر ہوتا
کیا خوب ہوتا جو میں تیری روح کا محور ہوتا
کاش لمحہ لمحہ تیرے ساتھ ہی بسر ہوتا
No comments:
Post a Comment