Pages

Saturday, 11 February 2012

پھر ملیں گے ، کبھی شاید




ختم ہونے کو ھے سفر شاید 
پھر ملیں گے ، کبھی شاید

پھر ملا اذن آبلہ پائی 
ِِپھر بھٹکنا ہے در بدر شاید

اب کے شب آنکھ میں اتر آئی
اب نہ دیکھیں گے ھم سحر شاید

شھر میں روشنی کا میلہ ھے 
جل گیا پھر کسی کا گھر شاید


No comments:

Post a Comment