Pages

Friday, 19 October 2012

مجھ سے لے جائے گا اک اک چیز وہ جاتے ھوئے




زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا
مقتلوں کو جانے والا راستہ رہ جائے گا

خشک ہوجائیںگی آنکھیں اور چھٹ جائےگا ابر
زخم دل ویسے کا ویسا او ر ہرا رہ جائے گا

بجھ چکی ہوں گی تمہارے گھر کی ساری مشعلیں
اور تو لوگوں میں شمعیں بانٹتا رہ جائے گا

مجھ سے لے جائے گا اک اک چیز وہ جاتے ھوئے
لیکن اس کا نام آنکھوں میں لکھا رہ جائے گا

یادگار عشق ایسی چھوڑ جاؤں گا سروش
حسن حیرانی سے مجھ کو دیکھتا رہ جائے گا

No comments:

Post a Comment