Pages

Saturday, 13 July 2013

میری سانسوں میں ذائقہ تیرا


ایک موہوم واسطہ تیرا
دل کی منزل یہ راستہ تیرا

میری آنکھوں میں تو مجسم ہے
میری سانسوں میں ذائقہ تیرا

تاب سننے کی کون رکھتا ہے
میرے ہونٹوں پہ تذکرہ تیرا

یوں تو ہر روز یاد کرتا ہوں
بھول جاتا ہوں راستہ تیرا

میری تقصیر  صرف اتنی ہے
خود کو سمجھا ہوں آئنہ تیرا

مستقل ساتھ کون رہتا ہے
ہاں مگر ایک حادثہ تیرا

جُز ترے کائنات میں کیا ہے
اور خاور یہ فاصلہ تیرا

No comments:

Post a Comment