وہ دن بھی آنے والا ہے
جب تیری ان کالی آنکھوں میں ہر جذبہ مٹ جائے گا
تیرے بال، جنھیں دیکھیں تو
ساون کی گھنگھور گھٹائیں، آنکھوں میں لہراتی آئیں
ہونٹ رسیلے
دھیان میں لاکھوں پھولوں کی مہکار جگائیں
وہ دن دور نہیں جب ان پر
پت جھڑ کی رت چھا جائے گی
اور اس پت جھڑ کے موسم کی
کسی اکیلی شام کی چپ میں ؟
گئے دنوں کی یاد آئے گی
جیسے کوئی کسی جنگل میں گیت سہانے گاتا ہے
تجھ کو پاس بلاتا ہے
جب تیری ان کالی آنکھوں میں ہر جذبہ مٹ جائے گا
تیرے بال، جنھیں دیکھیں تو
ساون کی گھنگھور گھٹائیں، آنکھوں میں لہراتی آئیں
ہونٹ رسیلے
دھیان میں لاکھوں پھولوں کی مہکار جگائیں
وہ دن دور نہیں جب ان پر
پت جھڑ کی رت چھا جائے گی
اور اس پت جھڑ کے موسم کی
کسی اکیلی شام کی چپ میں ؟
گئے دنوں کی یاد آئے گی
جیسے کوئی کسی جنگل میں گیت سہانے گاتا ہے
تجھ کو پاس بلاتا ہے
No comments:
Post a Comment