Friday, 27 January 2012

اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں







اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

اب تو اُس کی آنکھوں کے میکدے میّسر ہیں
پھر سکون ڈھونڈو گے ساغروں میں جاموں میں

دوستی کا دعویٰ کیا عاشقی سے کیا مطلب
میں ترے فقیروں میں، میں ترے غلاموں میں

جس طرح اس کا نام چُن لیا تم نے
اس نے بھی ہے چُن رکھا ایک نام ناموں میں


1 comment:

Tania said...

sooooooperb

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets