حروف کی روشنائی لے کر، بَدیدۂِ تر حسین لکھنا
تم ایسا کرنا کتابِ دل کے ورق ورق پر حسین لکھنا
حروف خوشبو کے پھول بن کر، تمہارے سینے سے کِھل اٹھیں گے
تم ایسا کرنا کہ اپنی آنکھوں سے اپنے دل پر حسین لکھنا
تمہارے تاریک منظروں میں، اجالے پھوٹیں گے پھول بن کر
تم ایسا کرنا کہ اپنے گھر میں، دُرود پڑھ کر حسین لکھنا
اگر کتابت کا شوق ہو تو کتابِ صبر و رضا میں محسن
جہاں شہیدوں کے نام لکھنا، تو سب سے اوپر حسین لکھنا
No comments:
Post a Comment