بچھڑے تو قربتوں کی دعا بھی نہ کر سکے
اب کہ تجھے سُپردِ خدا بھی نہ کر سکے
تقسیم ہو کے رہ گئے سو کرچیوں میں ہم
نام ِوفا کا قرض ادا بھی نہ کر سکے
نازک مزاج لوگ تھے ہم، جیسے آئینہ
ٹوٹے کچھ اس طرح کہ صدا بھی نہ کر سکے
خوش بھی نہ رکھ سکے تجھے ہم اپنی چاہ میں
اچھی طرح سے تجھ کو خفا بھی نہ کر سکے
ہم منتظر رہے کوئی مَشق ِستم تو ہو
تم مصلحت شناس، جفا بھی نہ کر سکے
😊 I love poetry and specially Urdu poetry. I am here to share my favourite poetry with you. I hope you like it and please don't forget to show your love by liking, commenting and following the blog. 😊
Tuesday, 18 December 2012
بچھڑے تو قربتوں کی دعا بھی نہ کر سکے
Labels:
غزلیات
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
!-end>!-currency>
No comments:
Post a Comment