شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
اس کی عادت بھی آدمی سی ہے
آؤ راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے
😊 I love poetry and specially Urdu poetry. I am here to share my favourite poetry with you. I hope you like it and please don't forget to show your love by liking, commenting and following the blog. 😊
Tuesday, 18 December 2012
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
Labels:
غزلیات
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
!-end>!-currency>
No comments:
Post a Comment