Friday, 22 February 2013

کیا آگ تھی کہ جس میں سلگتے رہے ہیں ہم




ایسا نہیں کہ دھیان جفا تک نہیں گیا

تم سے ملے بغیر رہا تک نہیں گیا


کیا رنگ تھے جو ہم سے سمیٹے نہیں گئے

کیا خواب تھا جو ہم سے لکھا تک نہیں گیا


اک قہقہوں کی گونج تھی جو گونجتی رہی

اک دل کا شور تھا جو سنا تک نہیں گیا


آئی ہوا خود آپ بجھانے چراغ کو

کوئی چراغ لے کے ہوا تک نہیں گیا


کیا آگ تھی کہ جس میں سلگتے رہے ہیں ہم

کیا رنج تھا جو ہم سے کہا تک نہیں گیا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets