ساجن کو کیا بھولی صُورت بھا سکتی ہے ؟
پگلی، چاند ستاروں کو شرما سکتی ہے
سُورج سے کیا بڑھ کر پیار میں شکتی ہے ؟
پگلی، پانی میں تو آگ لگا سکتی ہے
کیوں نیندوں میں رات کو جُگنو جگمگ جاگیں
پگلی، نیند کی دیوی کو سمجھا سکتی ہے
کھنک مِرے لہجے کی اتنی سُندر کیوں ؟
پگلی بارش تیرا گیت چُرا سکتی ہے
کیوں بھنورے کے جال میں کلیاں آتی جائیں؟
پگلی ، بادل سے بجلی کترا سکتی ہے
رات کے تھال میں بولو کتنے تارے دیکھے؟
پگلی ، ریت کے ذروں کو گِنوا سکتی ہے
کیوں کہتا ہے جگ سے میل نہیں ہے بہتر؟
پگلی ، لوگوں کی باتوں میں آ سکتی ہے
پریت کی نگری جانے پر پابندی کیوں ہے ؟
پگلی ، راہ کٹھن ہے تُو گھبرا سکتی ہے
سُرخ گُلاب کے بدلے اس کو کیا میں بھیجوں ؟
پگلی ، سندرتا سے کام چلا سکتی ہے
سُورج کے چہرے پر کالا بادل کیوں؟
پگلی ، مکھڑے سے تو زُلف ہٹا سکتی ہے
اب تک مَن نِردوش اسے کہتا ہے کیونکر؟
پگلی ، دُھول کو کیسے پھُول بنا سکتی ہے
No comments:
Post a Comment