بسا ط جاں پہ عذاب اترتے ہیں کس طرح
شب و روز یہ عقاب اترتے ہیں کس طرح
کبھی عشق ھو تو پتہ چلے
یہ جو روگ ہیں چھپے ھوۓ ھیہں جسم و جاں میں
تو یہ کس لۓ
یہ جو اضطراب رچا ھوا ہے وجود میں
تو یہ کیوں بھلا
یہ جو سنگ سا آگرا ہے وجود میں
تو یہ کس لۓ
یہ جو دل میں درد چھڑا ہے لطیف سا
تو یہ کب سے ہے
یہ جو پتلیوں میں عکس ہے کوئ خفیف سا
سو یہ کب سے ہے
یہ جو لوگ پیچھے پڑے ہوے ھیں فضول میں
انھیں کیا پتا انھیں کیا خبر
کسی راہ کے کسی موڑ پر خود انھیں ذرا
کبھی عشق ہو تو پتہ چلے
😊 I love poetry and specially Urdu poetry. I am here to share my favourite poetry with you. I hope you like it and please don't forget to show your love by liking, commenting and following the blog. 😊
Tuesday, 12 February 2013
کبھی عشق ہو تو پتہ چلے
Labels:
نظمیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
!-end>!-currency>
No comments:
Post a Comment