پھول برسے کہیں شبنم کہیں گوہر برسے
اور اس دل کی طرف برسے تو پتھر برسے
بارشیں چھت پہ کھلی جگہوں پہ ہوتی ھیں مگر
غم وہ ساون ھے جو ان کمروں کے اندر برسے
کون کہتا ھے کہ رنگوں کے فرشتے اتریں
کچھ بھی برسے مگر اس بار تو گھر گھر برسے
ہم سے مجبور کا غصہ بھی عجب بادل ھے
اپنے ہی دل سے اٹھے اپنے ہی دل پر برسے
اور اس دل کی طرف برسے تو پتھر برسے
بارشیں چھت پہ کھلی جگہوں پہ ہوتی ھیں مگر
غم وہ ساون ھے جو ان کمروں کے اندر برسے
کون کہتا ھے کہ رنگوں کے فرشتے اتریں
کچھ بھی برسے مگر اس بار تو گھر گھر برسے
ہم سے مجبور کا غصہ بھی عجب بادل ھے
اپنے ہی دل سے اٹھے اپنے ہی دل پر برسے
No comments:
Post a Comment