Saturday, 20 October 2012

پھول برسے کہیں شبنم کہیں گوہر برسے



پھول برسے کہیں شبنم کہیں گوہر برسے
اور اس دل کی طرف برسے تو پتھر برسے

بارشیں چھت پہ کھلی جگہوں پہ ہوتی ھیں مگر
غم وہ ساون ھے جو ان کمروں کے اندر برسے

کون کہتا ھے کہ رنگوں کے فرشتے اتریں
کچھ بھی برسے مگر اس بار تو گھر گھر برسے

ہم سے مجبور کا غصہ بھی عجب بادل ھے
اپنے ہی دل سے اٹھے اپنے ہی دل پر برسے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets