میرے لئے تو حرف دعا ھو گیا وہ شخص
سارے دکھوں کی جیسے دوا ھو گیا وہ شخص
میںآسمان پہ تھا تو زمیں کی کشش تھا وہ
اترا زمیں پر تو ہوا ھو گیا وہ شخص
سوچوں بھی اب اسے تو تخیل کے پر جلیں
مجھ سے ہوا جدا تو خدا ہو گیا وہ شخص
سب اشک پی گیا مرے اندر کا آدمی
میںخشک ہو گیا ھوں ہرا ہو گیا وہ شخص
میں اس کا ہاتھ دیکھ رھا تھا کہ دفعتا"
سمٹا سمٹ کر رنگ حنا ہو گیا وہ شخص
پھرتا ھے لے کے آنکھ کا کشکول در بدر
دل کا بھرم لٹا تو گدا ہو گیا وہ شخص
یوں بھی نہیں کہ پاس ھے میرے وہ ہم نفس
یہ بھی غلط کہ مجھ سے جدا ہو گیا وہ شخص
پڑھتا تھا میں نماز سمجھ کر اسے رشید
پھر یوں ہوا کہ مجھ سے قضا ہو گیا وہ شخص
سارے دکھوں کی جیسے دوا ھو گیا وہ شخص
میںآسمان پہ تھا تو زمیں کی کشش تھا وہ
اترا زمیں پر تو ہوا ھو گیا وہ شخص
سوچوں بھی اب اسے تو تخیل کے پر جلیں
مجھ سے ہوا جدا تو خدا ہو گیا وہ شخص
سب اشک پی گیا مرے اندر کا آدمی
میںخشک ہو گیا ھوں ہرا ہو گیا وہ شخص
میں اس کا ہاتھ دیکھ رھا تھا کہ دفعتا"
سمٹا سمٹ کر رنگ حنا ہو گیا وہ شخص
پھرتا ھے لے کے آنکھ کا کشکول در بدر
دل کا بھرم لٹا تو گدا ہو گیا وہ شخص
یوں بھی نہیں کہ پاس ھے میرے وہ ہم نفس
یہ بھی غلط کہ مجھ سے جدا ہو گیا وہ شخص
پڑھتا تھا میں نماز سمجھ کر اسے رشید
پھر یوں ہوا کہ مجھ سے قضا ہو گیا وہ شخص
No comments:
Post a Comment