کون آیا، راستے آئینہ خانے ہو گئے
رات روشن ہو گئی دن بھی سہانے ہو گئے
کیوں حویلی کے اجڑنے کا مجھے افسوس ہو
سینکڑوں بے گھر پرندوں کے ٹھکانے ہو گئے
جاؤ ان کمروں کے آئینے اٹھا کر پھینک دو
بے ادب کہہ رہے ہیں ہم پرانے ہو گئے
یہ بھی ممکن ہے میں نے اس کو پہچانا نہ ہو
اب اسے دیکھے ہوئے کتنے زمانے ہو گئے
میری پلکوں پہ یہ آنسو، پیار کی توہین تھے
اس کی آنکھوں سے گرے، موتی کے دانے ہو گئے
😊 I love poetry and specially Urdu poetry. I am here to share my favourite poetry with you. I hope you like it and please don't forget to show your love by liking, commenting and following the blog. 😊
Thursday, 22 November 2012
رات روشن ہو گئی دن بھی سہانے ہو گئے
Labels:
غزلیات
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
!-end>!-currency>
No comments:
Post a Comment