Monday, 28 January 2013

عشق میں بہتا ہے جو دریا بہ دریا، کون ہے


عشق میں بہتا ہے جو دریا بہ دریا، کون ہے
ہم بھی دیکھیں، درد کے صحرا میں ایسا کون ہے


ایک لمحہ ہی گزر جائے کہیں تیرے بغیر
دل کو سمجھایا تو ہے، لیکن سمجھتا کون ہے


میری بے آواز تنہائی بتائے کیا مجھے
شہر میں ہے جس کی خاطر شور برپا، کون ہے


سر پہ یہ جلتے ہوئے سورج کو اندازہ نہیں
بے طلب اس دشت میں گھر سے نکلتا کون ہے


کھو گئی ہے وقت کی لہروں میں سچائی تو کیا
وقت ہی خود فیصلہ کرتا ہے، سچا کون ہے


ایک سے اس شہر میں ہیں آشنا ناآشنا
کیا بتائیں تجھ کو میری جاں کہ کیسا کون ہے


دن کا سورج کیا اٹھائے گا مری راتوں کا غم
اور پھر خالد کسی کا بوجھ اٹھاتا کون ہے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets