سپنے بنتے نیناں پر
ہونٹ جب اپنے رکھ دوگے
دھیرے دھیرے سرگوشی میں
کانوں سے کچھ کہدوگے
اور میں۔۔۔
آنکھیں موندے موندے
کروٹ اپنی بد لوں گی
گہری نیند کو شوخ ادا سے
چپکے چپکے کھولوں گی
آنچل میں چہرے کو چھپا کر
کَن اَکھیوں سے دیکھوں گی
چاند کی چوڑی سے کرنیں
چھن چھن،چھن چھن ٹوٹیں گی
جھیل سی ٹھہری دھڑکن اُس دَم
دھک دھک ،دھک دھک بولے گی
اور تم بھی۔ ۔ ۔
دھیرے سے ہنس کر
مجھ کو کہدوگے
پگلی ۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment