ہمارے پاس کيا ہے؟
سوائے رت جگوں کے
جو تمہاری چاہ کے
روشن ديئوں کے سنگ
ہم نے بيتائے ہيں
بتاؤ اے طبيبِ جاں
فقط يونہی گنوائے ہيں؟
نہيں معلوم وہ لمحے
کہ جب ساری خدائی
خوب گہری نيند سوتی ہے
مگر کيوںکر ہماری آنکھ
ان لمحوں ميں روتی ہے
سنو ميرے مسيحا
ميری آنکھوں کا رونا
ميرے دل کا
تمہاری چاہ ميں کھونا
ميرے ہمراہ تيری ياد کا ہونا
ہمارے پاس تو اب يہ خزانے ہيں
افسردہ زندگی ميں
رنگ بھرنے کے بہانے ہيں
No comments:
Post a Comment