سرمئی شام میں بکھری
ملگجے دھندلکوں میں لپٹی
تمہاری کئی یادیں
دسمبر کے ساتھہ پھر لوٹ آئیں ہیں
!!یہ سرد موسم
تمہارے وعدوں اور ارادوں کی طرح
لبوں پر ایک جامد چپ لیے
خشک پتّوں کی طرح
!!میری دہلیز پر بکھر گیا ہے
بکھر گیا ہے اور جانے کیوں ؟؟؟
اس کی سرسراہٹ سے
جب بھی ایک مانوس سی آہٹ اُبھرتی ہے
یوں محسوس ہوتا ہے
تم سارے وعدے ایفا کرنے
پھر لوٹ آؤ گے
ملگجے دھندلکوں میں لپٹی
تمہاری کئی یادیں
دسمبر کے ساتھہ پھر لوٹ آئیں ہیں
!!یہ سرد موسم
تمہارے وعدوں اور ارادوں کی طرح
لبوں پر ایک جامد چپ لیے
خشک پتّوں کی طرح
!!میری دہلیز پر بکھر گیا ہے
بکھر گیا ہے اور جانے کیوں ؟؟؟
اس کی سرسراہٹ سے
جب بھی ایک مانوس سی آہٹ اُبھرتی ہے
یوں محسوس ہوتا ہے
تم سارے وعدے ایفا کرنے
پھر لوٹ آؤ گے
No comments:
Post a Comment