وہ کہتی ہے
جاناں، جلدی آیا کر !
تجھ بِن اک اک پل صدیوں پر پھیلا رہتا ہے
تیری آس میں
جلتی بجھتی رہتی ہوں!!
میں کہتا ہوں
پاگل لڑکی
کب تک گھڑیاں گنتے گنتے
تُو یہ عمر گزارے گی
اک دن
وقت کا دریا تجھ کو
مجھ سے کوسوں دور کہیں لے جائے گا
اور میں وقت کا حصّہ بن کر رہ جائوں گا
تیری آنکھ کا آنسو بن کر
بہہ جائوں گا۔
No comments:
Post a Comment