ہم نے غزلوں میں تمہیں ایسے پُکارا جاناں
جیسے تم ہو کوئی قسمت کا ستارا جاناں
اب تو خود کو بھی نکھارا نہیں جاتا ہم سے
وہ بھی کیا دن تھے کہ تجھ کو بھی سنوارا جاناں
اپنے خوابوں کو اندھیروں کے حوالے کر کے
ہم نے صدقہ تیری آنکھوں کا اُتارا جاناں
ہم کو معلوم ہے اب لوٹ کے آنا تیرا
غیر ممکن ہے ۔۔۔ مگر پھر بھی خُدارا جاناں
ہم تو رُخصت کی گھڑی تک بھی نہ سمجھے محسن
!!سانس دیتی رہی ہجرت کا اشارا جاناں
No comments:
Post a Comment