میرے محبوب
نئے برس کا پہلا لمحہ دل آنگن میں اتر رہا ہےمیرے ہاتھ میں گزرے برس کی کچھ یادیں تھمی ہیں ...
اور ان یادوں میں میرے اچھے برے کئی پل ہیں
اور ان لمحوں میں ۔۔۔
میرے ان گنت وہم جو دھڑکن کی صورت دھڑک رہے ہیں
میرے ان گنت اندیشے جو یہاں وہاں بکھرے ہوئے ہیں
شب کے تیسرے پہر مانگی ہوئی بےشمار دعائیں ہیں
میری بےشمار امیدیں جو دلاسا بن کر ساتھ رہی ہیں
اور ۔۔اور۔۔
میری ڈھیر ساری تمنائیں جو بےقرار کرتی رہی ہیں
ان سب سے جڑا ایک نام ہے
وہ نام تمہارا ہے
جو میرا سہارا ہے
سنو
میرے محبوب
میں نے
گزرے برس کو وہ سارے گزرے پل واپس کر دئے ہیں
بس ان سے جڑا تمہارا نام پاس رکھ لیا ہے
یہ سوچ کر دعا کے پلو سے باندھ لیا ہے
کہ
ہم نئے برس گزرے برس سے اچھی یادیں بنائیں گے
No comments:
Post a Comment